Add Poetry

حسُن آوارگی میں یوں تو کئی عیب کھڑے تھے

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

حسُن آوارگی میں یوں تو کئی عیب کھڑے تھے
مگر کیا تھا حسرت اشتعال کہ دیدہ زیب کھڑے تھے

گہن کامل کی تصور نگاری یوں بھی تھی پہلے
آدم لخت دل میں جو محرم عیب کھڑے تھے

میرے فلک کی منعکسی مجھ میں ہی تھی شامل
عید والے چاند کے پاس وہ اریب کھڑے تھے

اِس غم آشام کو بہکتے پھر کون غم کرتا
تیری مئکشی کو تاک کے جو بدکیف کھڑے تھے

میرے گردنواہ چشم پُر خمار چھپ گئے ہیں
ہر آنکھ کی رطوبت میں کئی بھید کھڑے تھے

میں کس کرب و اضطراب کو اتر گیا سنتوشؔ
جستجو خیال تو اور بھی دلفریب کھڑے تھے

 

Rate it:
Views: 567
06 Feb, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets