حسین دیمک
Poet: Nadeem Gullani By: Silsilla, lahoreدرد عشق بھی یارو
اک حسین دیمک ہے
رفتہ رفتہ بندے کو
ایسے چاٹتی ہے کہ
کچھ خبر نہیں ہوتی
گردش ایام سے
درد کے قیام سے
وقت ک الاؤ میں
سانس چلتی جاتی ہے
جان جلتی جاتی ہے
کچھ خبر نہیں ہوتی
More Love / Romantic Poetry






