حسین دیمک

Poet: Nadeem Gullani By: Silsilla, lahore

درد عشق بھی یارو
اک حسین دیمک ہے
رفتہ رفتہ بندے کو
ایسے چاٹتی ہے کہ
کچھ خبر نہیں ہوتی

گردش ایام سے
درد کے قیام سے
وقت ک الاؤ میں
سانس چلتی جاتی ہے
جان جلتی جاتی ہے
کچھ خبر نہیں ہوتی

Rate it:
Views: 657
23 Sep, 2010