میری آنکھوں میں جو اک حسین سا چہرا ہے
اس پہ گیسوے دراز کا پہرا ہے
کل شب رخ انور سے نقاب جو ہٹایا
تمام رات چاند اسے دیکھنے کو ٹھہرا ہے
ہم شیش محل والوں سے کیونکر محبت کر بیتھے
یہ جانتے ہوئے بھی، کہ قسمت میں چادر صحرا ہے
قسمت نے ہمیں، تیری جھولی میں ڈال دیا ناصر
چلو اب دیکھتے ہیں، کیا سلوک تیرا ہے