حسین وقت میری جاں نہ بھول پائے گا (دوگانا)
Poet: Dr.Zahid sheikh By: Dr.Zahid Sheikh, Lahore pakistanلڑکا
۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔
جو تیرے ساتھ گزارا وہ یاد آئے گا
حسین وقت مری جاں نہ بھول پائے گا
تری نظر میں جو میرے لیے محبت ہے
یہ لگ رہا ہے محبت نہیں عقیدت ہے
جہاں رہوں گا مجھے پیار یہ ستائے گا
حسین وقت مری جاں نہ بھول پائے گا
میں جا رہا ہوں کہ جانا ہے میری مجبوری
یہی نصیب میں لکھا ہے ہم میں ہو دوری
ترا خیال سدا دل مرا جلائے گا
حسین وقت مری جاں نہ بھول پائے گا
جو تیرے ساتھ گزارا ہے یاد آئے گا
حسین وقت مری جاں نہ بھول پائے گا
لڑکی
۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔
تمھارے ساتھ جو گزرا وہ یاد آئے گا
محبتوں کا زمانہ نہ بھول پائے گا
جو ہو سکے تو ٹھہر جاؤ التجا ہے مری
سنو تو درد میں ڈوبی ہوئی صدا ہے مری
خبر نہ تھی کہ کبھی وقت یوں رلائے گا
محبتوں کا زمانہ نہ بھول پائے گا
تمھارے بن یہ مری زندگی بھی کیا ہو گی
ناکردہ جرم کی میرے لیے سزا ہو گی
تمھارا غم ہی مری زندگی مٹائے گا
محبتوں کا زمانہ نہ بھول پائے گا
تمھارے ساتھ جو گزرا وہ یاد آئے گا
محبتوں کا زمانہ نہ بھول پائے گا
میرے دل کو ہر لمحہ تیرے ہونے کا خیال آتا ہے
تیری خوشبو سے مہک جاتا ہے ہر خواب میرا
رات کے بعد بھی ایک سہنا خواب سا حال آتا ہے
میں نے چھوا جو تیرے ہاتھ کو دھیرے سے کبھی
ساری دنیا سے الگ تلگ جدا سا ایک کمال آتا ہے
تو جو دیکھے تو ٹھہر جائے زمانہ جیسے
تیری آنکھوں میں عجب سا یہ جلال آتا ہے
میرے ہونٹوں پہ فقط نام تمہارا ہی رہے
دل کے آنگن میں یہی ایک سوال آتا ہے
کہہ رہا ہے یہ محبت سے دھڑکتا ہوا دل
تجھ سے جینا ہی مسعود کو کمال آتا ہے
یہ خوف دِل کے اَندھیروں میں ہی رہتا ہے
یہ دِل عذابِ زمانہ سہے تو سہتا ہے
ہر ایک زَخم مگر خاموشی سے رہتا ہے
میں اَپنی ذات سے اَکثر سوال کرتا ہوں
جو جُرم تھا وہ مِری خامشی میں رہتا ہے
یہ دِل شکستہ کئی موسموں سے تَنہا ہے
تِرا خیال سدا ساتھ ساتھ رہتا ہے
کبھی سکوت ہی آواز بن کے بول اُٹھے
یہ شور بھی دلِ تنہا میں ہی رہتا ہے
یہ دِل زمانے کے ہاتھوں بہت پگھلتا ہے
مگر یہ درد بھی سینے میں ہی رہتا ہے
ہزار زَخم سہے، مُسکرا کے جینے کا
یہ حوصلہ بھی عجب آدمی میں رہتا ہے
مظہرؔ یہ درد کی دولت ہے بس یہی حاصل
جو دِل کے ساتھ رہے، دِل کے ساتھ رہتا ہے






