چپکے سے دل کی وادی میں اتر جاتے ہیں اکثر کر کے وعدہے وفاکے،بے وفائی کر جاتے ہیں اکثر گر خدا نا بناتا ان حسینوں کو،اے ندیم، بچ جاتے وہ عاشق بکھر جاتے ہیں جو اکثر