حسیں ہو خوبصورت ہو جواں ہو اپنا دھیاں رکھنا
محبت میں رفاقت کے ذرا جذبے نہاں رکھنا
نہیں ہے راز داں کوئی مصیبت میں جو آئے کام
شکایت ہو کسی سے گر اسے زیرِ زباں رکھنا
زمیں اپنی مکاں اپنا نہیں ہے پاسپاں اپنا
ذرا سوچو ذرا سمجھو نہ اپنا راز داں رکھنا
خدا انصاف کرنے والا ہے وہ جانتا ہے سب
زمیں والے ہو تم لیکن نظر میں آسماں رکھنا
نہیں جھکنا نہیں ڈرنا مشورہ ہے یہی میرا
بہت شہزاد دشمن ہیں ترے اونچا مکاں رکھنا