میں اس حصار سے نکلوں تو اور کچھ سوچوں
تمہارے پیار سے نکلوں تو اور کچھ سوچوں
رچا ہوا ہے تیرا عشق میری پوروں میں
میں اس خمار سے نکلوں تو اور کچھ سوچوں
یہ مجھ میں کون میرے دن رات سنبھالتا ہے
اس اختیار سے نکلوں تو اور کچھ سوچوں
یہ بے قراری میری روح کا اجالا ہے
میں اس قرار سے نکلوں تو اور کچھ سوچوں