Add Poetry

حقیقت سے کبھی آنکھیں چرا کر کچھ نہیں ملتا

Poet: توقیر اعجاز دیپک By: توقیر اعجاز دیپک, جھنگ

حقیقت سے کبھی آنکھیں چرا کر کچھ نہیں ملتا
خیالوں میں کوئی دنیا بسا کر کچھ نہیں ملتا

نہ پوچھو دوستو مجھ سے محبت کا مری حاصل
کہ راہِ عشق میں سب کچھ لٹا کر کچھ نہیں ملتا

وہ رستہ چھوڑ دیتے ہیں جہاں معدوم ہو منزل
کہ یونہی گرد راہوں میں اڑا کر کچھ نہیں ملتا

کبھی نہ وقت سے پہلے شجر پہ پھیکنا پتھر
کہ شاخوں سے ثمر کچے گرا کر کچھ نہیں ملتا

جو عالی ظرف دشمن ہو اسی سے دشمنی رکھنا
کسی کم ظرف کو نیچا دکھا کر کچھ نہیں ملتا

یہ کہہ کر باپ کو رخصت کیا اولاد نے گھر سے
کہ بوڑھے بیل کو چارہ کھلا کر کچھ نہیں ملتا

خدا سے التجا ہے کہ میسر گور ہو جاۓ
یہاں اونچے محل دیپک بنا کر کچھ نہیں ملتا

Rate it:
Views: 87
22 Aug, 2024
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets