Add Poetry

حناٸی دستِ نازک میں تو دیکھو زور کی صورت

Poet: Syed Iftikhar Ahmed Rashk By: Syed Iftikhar Ahmed Rashk, Karachi

حناٸی دستِ نازک میں تو دیکھو زور کی صورت
شکستہ دل کیا اس پر نہ چھوڑی شور کی صورت

نہیں خاطر میں لاٸے آرزوٸے عاجزانہ کو
قدم سے روند کے کوٸی نہ رکھی غور کی صورت

سہے ہنس ہنس کے، نہ کوٸی گلہ یوں بھی کیا جاناںؔ
تری صورت حسیں کتنی ہے ظلم و جَور کی صورت

چُراکے دل چُرالی ہے نظر، میرا نہیں دعویٰ
مگر محفل میں خود کترا گٸے ہو چور کی صورت

سنا ہے ہم نے کہ تاریخ دہراتی ہے اپنے کو
جو یوں ہے تو دکھادے پھر پرانے دور کی صورت

مسافر کو سراٸے عام نہ منزل دکھاٸی دے
سجاٸے رکھتا ہوں آنکھوں میں اپنی گور کی صورت

جُڑا ہے رشکؔ تارِ عشق سے مثلِ نگیں گوہر
بظاہر درمیاں کوٸی نہیں ہے ڈور کی صورت

Rate it:
Views: 384
20 Sep, 2019
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets