حیات کی سبھی ہو مرادیں پوری یہ بخت کی بات ہے
Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithiحیات کی سبھی ہو مرادیں پوری یہ بخت کی بات ہے
تقدس میں تاؤ نہ کوئی، ہر طرف تخت کی بات ہے
یوں از خود طبیعت کی اپنی ہی نٹ کھٹی رہی
مگر مزاج جو حقیر مت سمجھو یہ خصلت کی بات ہے
نہیں کہہ سکتے کہ حیات کے لمحے اور بھی ہونگے
ہم ملیں یا مل کر بچھڑیں یہ تو وقت کی بات ہے
پل بھر کی تسکین کو سبھی دیوانے بن گئے ہیں
کیا کریں ان دلوں کا؟ سب حسرت کی بات ہے
یہ ضروری نہیں کہ افلاس ہر جگہ بھٹکتا ہے مگر
کہیں کہیں مفلسی بھی ایک غفلت کی بات ہے
ہم جنم سے جہنم کی ہر سنگینی سے گذرے ہیں
مگر ہر ابتدا کہتی ہے اُس آخرت کی بات ہے
More Love / Romantic Poetry






