آ کے محفل میں تیری اک بات آزمائی ہے
دنیا کے طعنے ہیں اور میری رسوائی ہے
بھول جا اے میرے دل، انھیں بھول جا
ہے اس میں بھلا تیرا ،میری بھلائی ہے
جائوں جہاں کہیں تیری محفل کے سوا
میری زندگی میں بن تیرے تنہائی ہے
برباد کیا ہم کو ، تیری خاموش محبت نے
دل نے یہ بات ہمیں چپکے سے بتائی ہے
کر لو اب بھی عشق سے توبہ شاکر
عشق فقط تیرے صنم کی جدائی ہے