خاموشی میں پیار کے اظہار بھی ہیں پس پردہ چاہت کے اثار بھی ہیں آزمائش سے ہمیں ڈر لگتا ہے اور ہم تیرے طلبگار بھی ہیں نہیں کٹتا ہمار وقت تیرے بغیر اس تنہائی سے بیزار بھی ہیں ٹڑپتا رہتا ہے دل تیری یاد میں تجھے ملنے کے لئے بیقرار بھی ہیں