خاموشی کی سرگوشیاں محسوس تو کرو
Poet: UA By: UA, Lahoreخاموشی کی سرگوشیاں محسوس تو کرو
کبھی ہوش کی مدہوشیاں محسوس تو کرو
کہتا ہے یہ خاموش سمندر سکون سے
موجوں کی سرفروشیاں محسوس تو کرو
ساحل پہ لکھے نام کو آغوش میں لیتے ہوئے
لہروں کی گرمجوشیاں محسوس تو کرو
رَخ پہ عیاں سنجیدگی سے دھوکہ نہ کھاؤ
آنکھوں میں چَھپی شوخیاں محسوس تو کرو
ہوش و خرد میں بھی جنون کا مزہ ملے
مجذوب کی خاموشیاں محسوس تو کرو
پھولوں کا انتظار بس بہار ہی میں کیوں
بے موسمی گَل پوشیاں محسوس تو کرو
ہر رنگ میں خوبی ہے ہر شے حسین ہے
حَسنِ ازل کی خوبیاں محسوس تو کرو
آنکھوں کا نور دل کا سرور چہرے کا نکھار
قدرت کی یہ رعنائیاں محسوس تو کرو
قہقہوں کے درمیاں کبھی کسی گوشے میں
عظمٰی دبی تنہائیاں محسوس تو کرو
More General Poetry







