Add Poetry

ختم رات ہو جاتی ہے

Poet: M.Asghar By: M.Asghar, Birmingham

فون پر جب اس سے بات ہو جاتی ہے
میری زیست کی وہ یادگار ساعت ہو جاتی ہے

مال و زر کا جن کو سہارا نہیں ہوتا
ان کی بھی تو گزر اوقات ہو جاتی ہے

کئی بار تو انسان ایک خوشی کو ترستا ہے
کبھی کبھی مسرتوں کی بہتات ہوجاتی ہے

ہم کیا کیا ارمان لے کر دنیا میں آتے ہیں
مگر زندگی نذر حالات ہو جاتی ہے

میں اس کے خیالوں میں کھویا رہتا ہوں
پتہ نہیں چلتا اور ختم رات ہو جاتی ہے

اس کی یاد آتے ہی نہ جانے کیوں
آنکھوں سےآنسوؤں کی برسات ہوجاتی ہے

حقیقت میں تو اس سے ملنا محال ہے
ہاں رات کو خوابوں میں ملاقات ہو جاتی ہے

Rate it:
Views: 363
27 Feb, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets