اگر میری محبت میں نہ تھی پاکیزگی اتنی تجھے ترک تعلق میں کیوں مشکل بنی اتنی بدل جاؤ تم بھی مگر یہ ذہن میں رکھنا کہیں پچھتاوا بن نہ جائے ہم سے بے رخی اتنی تجھے یوں ٹوٹ کے چاہا وجود اپنا مٹا ڈالا خدا کو پا چکے ہوتے جو کرتے بندگی اتنی