خدا کے واسطے

Poet: Asad By: Asad, mpk

 باقی کچھ بچتا نہیں جب قضا کے واسطے
پھر ہاتھ نہ اٹھائیے کیونکر دعا کے واسطے؟؟

کرتا نہیں کیا کچھ انسان بقا کے واسطے
یعنی بہر بخشش و عطا کے واسطے

دعائے عمر خیر ھے اپنے ورد زبان جاری
پاؤں عمر جاوید میں اے کاش تاکہ واسطے

کوئی چارئہ دل اسد ان کے سوا نہیں
لائو کہین سے ڈھونڈہ اسے خدا کے واسطے

Rate it:
Views: 563
03 Mar, 2019
More Love / Romantic Poetry