Add Poetry

خزاں کا سچ

Poet: Imran Raza By: Syed Imran Raza, sargodha

اب جو تم لوٹ کے آؤ بھی تو کیا رکھا ہے
دل کے سب شہر جلے، آنکھ کے دریا سوکھے
کوئی جل تھل نہ رہا خون کی شریانوں میں
ایک ہی سال میں یہ جسم کی دیوار گری
پھول شاخوں پہ کھڑے تھے
کہ اچانک ٹوٹے، اور ہم سوچا کیے
تم نہیں آؤ گے
اب جو آنا ہے تو یہ بات سمجھ لو پہلے
تھوک کے خون سے نفرت تو نہیں کھاؤ گے
زرد چہرے سے کہیں ڈر تو نہیں جاؤ گے
ٹوٹ کر پیار کرو گے
کہ پلٹ جاؤ گے ..... پلٹ جاؤ گے
 

Rate it:
Views: 335
25 May, 2009
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets