مے کی ہوتی ہے نہ میخانے کی پینے والوں کی خطائیں ہوتی ہیں وہ تو ہوتی تھیں پہلے وقتوں میں اب کہاں پہ یار وفاہیئں ہوتی ہیں وہ جو چھوتے ہیں آسمانوں کو ساتھ انکے ماں کی دعاہیئں ہوتی ہیں