ہماری محبت کو اگر خلوص کا سہارا مل جائے
کچھ بعید نہیں کہ ڈوبتی کشتی کو کنارا مل جائے
کتنی چاہت سے اسے محبت کے دریا میں اتارا تھا
ہمارے پیار کی وہ دلدل تھی جسے سمجھا کنارا تھا
دنیا تو سنگدل ہے، دو دلوں کو ملنے نہ دے گی
پیار کے رشتے کو کبھی کوئی نام نہ دے گی
کھڑا ہے تیرا دیوانہ تیرے گھر کے سامنے
تجھے اڑا کے لے جائے گا سب کے سامنے