اک عرصہ ہوا مجھے خواب آئے ہوئے
میری روح تک تو نے نقصان پہنچایا ہے.
وہ فصل کاٹ رہا ہو بنجر زمین سے
جس پہ کبھی محبت کا بیج لگایا ہے.
شہر اور بھی دنیا میں اپنے رنگ کے
لیکن دل اپنا لاہور بسایا ہے.
تکلیف ہے یا سرور کچھ خبر نہیں
پھر میری یادوں پہ اس کا سایا ہے.
تجھے بھی سکون نہیں رقیب کے ساتھ
عیسیٰ کی دعا نے ایسا کام دیکھایا ہے