خواب ادھورے ہیں میرے
Poet: Ahmad Faisal Ayaz By: Ahmad Faisal Ayaz, Hafizabadنظیر اس کی ملے کہاں کوئی اس کا نظیر ہو
لا محالہ نہ کرے جنبش جو زلف کا اسیر ہو
نامکمل ہے ابھی تصویر ادائے جاناں کی
رنگ نا پید ہے کہ جو نظر کا تیر ہو
صنم پرستوں پہ تو ہوئیں ہر جا ظلمتیں نازل
مئے کدہ ہو سینا ، فاراں ہو کہ شعیر ہو
کوئی ایساجو ہٹا ئے بے حسی کے پردے
کوئی ایسا ہو کہ جو صدائے ضمیر ہو
یہی وقت دعا ہے جو کھڑا ہے تیرے در پہ
ممکن ہے نہ لوٹ کے آئے خدار فقیر ہو
بھیجا ہے ان کو میں جذبہ وفا کا موتی
آنسو میرا تیری نظر میں ممکن ہے حقیر ہو
پہنچنا ہے فلک کے اس پار اے راہبر
خواب ادھورے ہیں میرے کاش کہ تعبیر ہو
کھنچے چلے آئو گے تم در عیاز پر
وصل ہمار منظور گر کاتب تقدیر ہو
More Love / Romantic Poetry







