مجھے یاد ہے کتنی ہی بار ایسا ہوا تھا
تیری خوشبو کا میرے پاس سے گزر ہوا تھا
تیری سانسوں نے مہکایا تھا میری سانسوں کو
تیرے جوبن نے تڑپایا تھا میری خواہشوں کو
تیرے ملنے کی لگن میں، تجھے پکارا تھا
تو نے اپنی بانہوں میں دیا مجھے سہارا تھا
جاوید ان لمحوں کو میں نے یوں گنوا دیا
گھڑی کے الارم نے مجھے خواب سے جگا دیا