Add Poetry

خواب لیئے پھرتے ہیں

Poet: Bilal Muard Warsi By: Bilal Murad Warsi, Karachi

آنکھوں میں غزالی رباب لئے پھرتے ہیں
بہکانے کو شوخی شباب لئے پھرتے ہیں

پیاسا رکھے یا جی بھر کر سیراب کردے
دل والے تو دل میں کئی خواب لئے پھرتے ہیں

کسی روز جو اچانک ملاقات ہو ان سے
اپنے ہاتھ میں ہمیشہ اک گلاب لئے پھرتے ہیں

دوستی کیسے کریں نہ بھروسہ ہے نہ بھرم
ستمگر چہروں پر کئی نقاب لئے پھرتے ہیں

منا لیں گے ملو گے تو دلیلیں تمہیں دے کر
ہم زمانے کے سب ہی نصاب لئے پھرتے ہیں

چاہتیں آسانیوں سے کب ملا کرتی ہیں
شب و روز سینے میں نئے عذاب لئے پھرتے ہیں

خاصہ مجھ کو وراثت میں یہ ملا ہے بلال
فقیری میں بھی شاہی آب و تاب لئے پھرتے ہیں

Rate it:
Views: 428
22 Jan, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets