خواب کو بس خواب رہنے دو
Poet: habib ganchvi By: habib ganchvi, islamabadخواب کو بس خواب رہنے دو
مرے جذبات کو با حجاب رہنے دو
دل ویران میں سجائے ہیں یاد کے کئی گلشن
میں تو صحرا کا ایک پھول ہوں بے آب رہنے دو
سورج کی روشنی شعلوں کی ہی بدولت ہے
جلنا اس کی فطرت ہے آب تاب رہنے دو
زندگی پل دو پل گراں تھی مگر پھر بھی
ناکامئی عشق کو غلطیءشباب رہنے دو
سُروں کی محفلیں عروج پر ہیں اے دل
ساز کی تاروں کو کچھ دیر بے تاب رہنے دو
میں لہروں سے لڑ کر آیا ہوں تڑپنے دو
اسی تڑپ میں مزہ ہے ماہی بے آب رہنے دو
زندگی پھول ہے نہ کرن نہ کلی نہ خوشبو
بس درد کی کہانیاںہیں اسے کتاب رہنے دو
عشق کہیں دور مرے دل سے آواز دیتا ہے
سدا آگ کے شعلوں پر خود کو کباب رہنے دو
More Love / Romantic Poetry






