خواب ہے نہ بیداری ہوش نہ قسمت میں
Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, Kuala Lampurکچھ گنہ نہیں اس میں اعتراف عادت میں
جو چھپائے پھرتے ہو سب کو ہی فطرت میں
بوجھ کیوں رہے دل پر اپنی کم کلامی کا
بزدلی بھی اچھی ہے چاہئے اسی حالت میں
شب جو خواب دیکھا تھا ایک دشت خواہش کا
اپنا جی کڑا کر کے آج اسکی حیرت میں
خوب ہے سزا یہ بھی کسب کامیابی کی
ایک شب کی قیمت میں کیا سماعت میں
حال دل نہیں معلوم، لیکن اس قدر یعنی
تھا تو وہ بس اک لمحہ با وفا مروت میں
خواب لے کے آیا ہوں میں دکان دشمن پر
اس سے بیش قیمت ہے آپ کی رفاقت میں
شاعری بھی لاحاصل اور قلم بھی بد قسمت
خواب ہے نہ بیداری ہوش نہ قسمت میں
اب بتاؤ جائے گی زندگی کہاں وشمہ
بے دلوں کی ہستی کیا جیتے ہیں اذیت میں
More Love / Romantic Poetry






