خوابوں میں جو کھویا تھا قمر ڈھونڈ رہے ہیں

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, malaysia

خوابوں میں جو کھویا تھا قمر ڈھونڈ رہے ہیں
اور رات کے اس پچھلے پہرڈھونڈ رہے ہیں

اک بار توروٹھے ہوئے خالق کو منا لیں
بیکار دعاؤں میں اثر ڈھونڈ ر ہے ہیں

سورج تری یادوں کا جو اترا ہے زمیں پر
ہم پھر سے سرِ راہ شجر ڈھونڈ رہے ہیں

سن کر یہاں بیتاب ستاروں کی کہانی
"ہم شام کے منظر میں سحر ڈھونڈ رہے ہیں"

بیٹھے ہیں یہ خاموش ، سمندر کو نگل کر
وشمہ جی سرابوں میں گہر ڈھونڈ رہے ہیں

Rate it:
Views: 396
16 Feb, 2016