خوابوں کی دہلیز پے سونا اچھا لگتا ہے

Poet: By: Muhammad Baber Zaman, Sahiwal

خوابوں کی دہلیز پہ سونا اچھا لگتا ہے
کچھ لمحوں کو اُس کا ہونا اچھا لگتا ہے

کھیل کھیل میں جیون بھر کے دکھ مِٹ جاتے ہیں
کھو کر پانا، پاکر کھونا اچھا لگتا ہے

دل والوں کو دیکھ کے وہ ایسے خوش ہوتا ہے
بچھے کو جس طرح کھلونا اچھا لگتا ہے

ہجر کا موسم ہو اور کوئی آس نہ باقی ہو
پلکوں میں تب اشک پرونا اچھا لگتا ہے

کبھی کبھی دل بھر آتا ہے ہنستے ہنستے بھی
کبھی کبھی منہ پھیر کے رونا اچھا لگتا ہے
 

Rate it:
Views: 390
23 Apr, 2013