میں جس کی دوستی پہ فخر کرتا ہوں
وہی سمجھتا ہے کہ مکر کرتا ہوں
نہ جانے اس ناسمجھ کو کیسے سمجھاؤں
کہ میں کہاں اس سے چکر کرتا ہوں
کہاں ہے میرے خوابوں کی رانی
میں جسے تلاش نگر نگر کرتا ہوں
مجھے الفاظ کے ساتھ کھیلنا نہیں آتا
اسی لیے ہر بات مختصر کرتا ہوں
بڑے پیار سے ملتا ہوں سبھی سے
محبت سے دلوں کو مسخر کرتا ہوں