خواہ مخواہ دُوریوں کے مباحثے میں مت پڑنا

Poet: Muhammad Imran Khan - Emron Mano By: KhanMI, Karachi

خواہ مخواہ دُوریوں کے مباحثے میں مت پڑنا
ہم تم سے دُور کیوں ہیں، اِس قصے میں مت پڑنا

تصورِ جاناں، میں کھوئے رہتے ہیں اکثر
تصور ۔ ۔ ۔ ۔ حماقتِ مُصور میں مت پڑنا

مُنتظر تیرے ہیں، ہے انتظار بھی تیرا
ہجر و وصال کے اِس مسلے میں مت پڑنا

منظورِ نظر تم ہو، تم ہی متاعِ کُل
طلسم ۔ ۔ ۔ ۔ طلعتِ یاراں میں مت پڑنا

ہم تیرے اور صرف تیرے ہی رہینگے
تُم سے یہ عرض ہے کہ مثلث میں مت پڑنا

خُورشید لے کے آئیگا، خوشی کی نوید
مانو ۔ کے وتیرہ شعروں میں مت پڑنا

Rate it:
Views: 402
25 Nov, 2015