خواہشیں اوڑھ کر چلا آیا

Poet: سید علی نقوی By: سید علی نقوی, اسلام آباد

خواہشیں اوڑھ کر چلا آیا
میں تجھے چھوڑ کر چلا آیا

ایک مدت سے میری تاک میں تھا
غم ترا، دوڑ کر چلا آیا

اتنی بے چہرگی تھی، کیا کرتا
آئینہ توڑ کر چلا آیا

Rate it:
Views: 892
02 Dec, 2018