یاد شدت سے جو آتے ھو خوب رلاتے ھو
بن کے آنسو چھلک جاتے ھو خوب رلاتے ھو
نہ جانے کیوں میرے ھر خواب کا محور ھو تم
دل کے آنگن میں اتر آتے ھو خوب رلاتے ھو
اک میرے ہی وعدہ وفا کی پاس داری نہ کی تم نے
زمانے بھر کے عھد جو نبھاتے ھو خوب رلاتے ھو
کتنا رکھا تھا سنبھال کے خود کو اوروں سے مگر
مجھے مجھ سے جو چراتے ھو خوب رلاتے ھو
میری زیست میں نہ تھا شاھد کوئی دوسرا کبھی
تم دوستوں کی محفل جو سجھاتے ھو خوب رلاتے ھو