Add Poetry

خود سے بیزار ہو کہ آیا میں

Poet: جنید عطاری By: جنید عطاری, چکوال

خود سے بیزار ہو کہ آیا میں
مرد بیمار ہو کہ آیا میں

لے گئی کس کی جستجو مجھ کو
در بدر خوار ہو کہ آیا میں

دوستوں، یار کو سنبھالا دو
آپ پر بار ہو کہ آیا میں

شبنمی پھول تھا بدن اس کا
اپنے تئیں خار ہو کہ آیا میں

تھا کوئی اور ہی معیار اس کا
اور دل دار ہو کہ آیا میں

تھا وہ شخص ایک خواب کی مانند
چشم بیدار ہو کہ آیا میں

آج پھر میکدے میں آنا ہوا
یعنی اس پار ہو کہ آیا میں

Rate it:
Views: 370
15 Apr, 2013
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets