Add Poetry

خود سے روٹھے پھر مناکر بڑے حیراں رہہ گئے

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

خود سے روٹھے پھر مناکر بڑے حیراں رہہ گئے
زندگی پہ یہ بھی ہنر لاکر بڑے حیراں رہہ گئے

سوچا کہ اپنے آپ سے عذر کی بخشش کیسے لائیں
ایک گہرا سانس اٹھاکر بڑے حیراں رہہ گئے

یوں تو وعظوں کے اعلان پہ اعتبار کہاں آیا
آوازوں سے عدم ملاکر بڑے حیراں رہہ گئے

پھول توڑنا اور پھینکنا تھی بچپن کی رونقیں
کسی کے بالوں میں سجاکر بڑے حیراں رہہ گئے

سوچتا تھا ہر قدم پہ ستم ہی کیوں ملتے ہیں
اپنا ہی گریبان جھانک کر بڑے حیراں رہہ گئے

بھیڑ میں تو ہم نے کھلواڑ کیا تھا زندگی کا
تنہائی میں خود کو پاکر بڑے حیراں رہہ گئے

 

Rate it:
Views: 270
08 Jan, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets