خود مجھ سے یہ خطا ہو گیا
جیسے چاہا وہ بےوفا ہوگیا
یک شب غم میں گزاری ہی نہیں
وہ قیس جو عشق میں فنا ہوگیا
منکر ہواسورج کی روشنی سے پروانہ
کیا بھلا کیا جو یک شمع پے شیدا ہوگیا
جل گئے اسکے شہر اسکے عشق میں
ظالم میت پے اکے کہنے لگا کیاہو گیا
بدلنے کی کوشش تو لاکھ کی مگر
کیا کرے وہ دل کو عزیز زیادہ ہوگیا
یہ دلگی پیام چھوڑ دے گا
اب تو وہ صنم بھی خدا ہو گیا