خود کو مناؤں کبھی خود سے روٹھوں
Poet: عظمیٰ By: Uzma, Karachiخود کو مناؤں کبھی خود سے روٹھوں
دل بہلانے کے عجب بہانے ڈھونڈوں
قید ہوئی ایسی اس صورت کے سحر میں
میں کہیں جانا بھی چاہوں تو جا نہ پاؤں
وہ ارادہ تو کرے مجھ سے ملاقات کا
اس کی آمد پر دھڑکن دل سیج بناؤں
اپنی جاں کے بہت قریب رکھوں اسے
اس کی خوشبو کو مٹھیوں میں سمیٹوں
میں گل حوالے کر کے تمام اپنی حیات کے
بدلے میں اس کے دامن کے خار سمیٹ لاؤں
وہ ہو جائے میرا گر نہ بھی ہو تو بھی
اپنی دعاؤں کے سائبان راہ میں بچھاؤں
More Love / Romantic Poetry






