خود کو مناؤں کبھی خود سے روٹھوں

Poet: عظمیٰ By: Uzma, Karachi

خود کو مناؤں کبھی خود سے روٹھوں
دل بہلانے کے عجب بہانے ڈھونڈوں

قید ہوئی ایسی اس صورت کے سحر میں
میں کہیں جانا بھی چاہوں تو جا نہ پاؤں

وہ ارادہ تو کرے مجھ سے ملاقات کا
اس کی آمد پر دھڑکن دل سیج بناؤں

اپنی جاں کے بہت قریب رکھوں اسے
اس کی خوشبو کو مٹھیوں میں سمیٹوں

میں گل حوالے کر کے تمام اپنی حیات کے
بدلے میں اس کے دامن کے خار سمیٹ لاؤں

وہ ہو جائے میرا گر نہ بھی ہو تو بھی
اپنی دعاؤں کے سائبان راہ میں بچھاؤں

Rate it:
Views: 1241
23 Oct, 2021