صنم ملتے ہوے سختی رہے گی اب
بات کرتے ہوے تلخی رہے گی اب
عشق بڑھتا رہے گا جو ترے من میں
ساتھ اس میں حرارت بھی رہے گی اب
نام لے ہی لیا ہے جو بھری محفل
صنم کو یہ خبر ہوتی رہے گی اب
توڑ جو سب دیے ساغر مرے گھر کے
بزم اگلی پیا خالی رہے گی اب
پکڑتا جو رہا بلبل بھرے گلشن
خوف من میں لیے تتلی رہے گی اب