Add Poetry

خون کے رشتے

Poet: م الف ارشیؔ By: Muhammad Arshad Qureshi, Karachi

خون کے رشتے وفا کی جو علامت ہوتے
با خدا پھر تو وہ مانند عبادت ہوتے

عشق بھی تو نے کیا اپنی ضرورت جتنا
کاش کے ہم بھی کبھی تیری ضرورت ہوتے

اپنے وعدوں سے اگر تم بھی نہ مکرے ہوتے
میری نظروں میں بھی تم قابلِ عزت ہوتے

کتنی چاہت سے تجھے دل میں بسایا ہم نے
کاش ہم ہی تری بس آخری حسرت ہوتے

ساتھ یوں میرے اگر آج بھی ہوتے تم تو
سارے ہی خواب ہمارے بھی حقیقت ہوتے

لاکھ چاہا کہ تمہیں بھول ہی جاؤں یکسر
کاش تم میرے لیئے قابلِ نفرت ہوتے

کیسے کاٹوں تری ان ہجر کی راتوں کو میں
بعد مرنے کے مرے تم کہیں غارت ہوتے
 

Rate it:
Views: 581
27 Mar, 2019
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets