Add Poetry

خونی سا امبر لگتا ہے

Poet: توقیر اعجاز دیپک By: شائستہ جبین, Kohaat

خونی سا امبر لگتا ہے
پھر میرے ہی سر لگتا ہے

لٹنے کو اب کیا ہے باقی
کیسا تجھ کو ڈر لگتا ہے

اب تو گورستاں کی صورت
مجھ کو اپنا گھر لگتا ہے

روک نہ دے وہ سانسیں میری
بوجھ جو سینے پر لگتا ہے

شہر کے پاپوں کا الزام
بس میرے ہی سر لگتا ہے

جگ کہتا ہے جس کو مندِر
مجھ کو تیرا گھر لگتا ہے

ہر سودائی تب سوتا ہے
جب میرا بستر لگتا ہے

اس کے منہ پر خیر کی باتیں
پیچھے کوئی شر لگتا ہے

آنکھیں بند بھی ہوں میری تو
تیر نشانے پر لگتا ہے

سچ سچ دیپک کہتا ہے سب
جھوٹا جھوٹا پر لگتا ہے

Rate it:
Views: 110
26 Oct, 2024
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets