خیال باطل نہ رہو تردید ہونے کا خدشہ ہے
Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithiخیال باطل نہ رہو تردید ہونے کا خدشہ ہے
 خوشی میں خلل پھر شدید ہونے کا خدشہ ہے
 
 وہ ایک دلدل جس کا بدل ہی نہیں ملتا تھا
 مگر سب نے کہا اب خرید ہونے کا خدشہ ہے
 
 طرز عمل زندگی فضیلت سے گذر چکی ہے
 اب بھی کمال کہیں مزید ہونے کا خدشہ ہے
 
 جو ہے ناممکن ان کا انصرام بھی کرلو ورنہ
 یہ غرور عشق بھی عجیب ہونے کا خدشہ ہے
 
 لوگ اپنی رسوائی میں بھی تنگ مزاج نہیں ٹھہرتے
 شاید سنجیدگی کو اب طبیب ہونے کا خدشہ ہے
 
 اب بولو سنتوش کہ کس استقلال سے طبیعت جوڑلیں
 یہاں ہر طرف مزاج کو جدید ہونے کا خدشہ ہے
 
  
More Love / Romantic Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 