آنکھوں میں نمی ہے
مسکراہٹ ہونٹوں پہ سجی ہے
دل تجھے الوداع کرنے آیا ہے
محبت اب روح سے ہوئی ہے
چلو تم جہاں رہو خوش رہو
ہاتھوں پر یھ دعا ٹھہری ہے
چہرہ تو مرا بظاہر خوش ہے
گالوں پہ جدائی کی لالی ہے
قدم تو مرے بڑھے ہیں
وقت رخصت نے زنجیر کھنچی ہے
خیال رکھنا اپنا اے جان جاں
یہ ہی پیغام مرا آخری ہے