باتوں میں تیری جادو آنکھوں میں ستارے ہیں جو لفظ تھے توں نے بولے وہ شعر ہمارے ہیں گیتوں کے سبھی مکھڑے ھونٹوں پہ مچلتے ہیں غزلوں کے سبھی مصرعے لہجے میں اتارے ہیں آنچل جو تیرا لہرائے اک نظم سی وہ بن جائے خیام کی رعبائیوں نے گیسیؤ جو سنوارے ہیں