سنو میرے غم کی داستان لوگو
تم کہاں ، میں ہوں کہاں لوگو
دے کے دکھ کسی دیوانے کو
ہوتا ہے خوش کیوں جہاں لوگو
کھلتے ہیں کتنے پھول گلزاروں میں
مگر چمن ہے دل کا ویران لوگو
دور ہو گیا جو بچھڑ کر مجھ سے
تھا کھبی وہ دل کا مہمان لوگو
نہ ہو سکی پھول سے دوستی شاکر
کیا کانٹوں نے بھی ہمیں پریشان لوگو