داستان اسیری

Poet: Asad By: Asad, mpk

داستان اسیری اپنے سنا کر رویا
وہ ھمیں سینے سے لگا کر رویا

کون جانے کتنے غم اور الم کتنے؟
بس کاندھے پر سر جھکا کر رویا

سسکیوں کی اک قطار سی باندھے
ھچکیوں میں خود کو ڈبا کر رویا

بان ٹوٹا آخر صبر کا بھی اپنے
ھمیں بھی وہ خون رلا کر رویا

Rate it:
Views: 647
21 Aug, 2019