لمحوں میں اپنے خواب پرویا کریں گے ہم
اشکوں سے کونپلوں کو بھگویا کریں گے ہم
حدوں سے گزر جائے گی جب دل کی آرزو
دامن سے لگ کے آپکے رویا کریں گے ہم
آؤ گے کبھی لوٹ کے اس راستے میں تم
مژگاں سے تیری راہ کو دھویا کریں گے ہم
ہاتھوں میں دے کے ہاتھ سرراہ بہاراں
بنجر زمیں میں زندگی بویا کریں گے ہم
خوشبو کے ارتکاز میں جاگیں گی آہٹیں
کرنوں کے انجماد میں سویا کریں گے ہم
جذبوں کی تازگی کا تراشیں گے ایک شہر
پھر اس حسین شہر میں کھویا کریں گے ہم