Add Poetry

دراصل وار کیا بھی تھا رقیب نے پیٹھ پر

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

دراصل وار کیا بھی تھا رقیب نے پیٹھ پر
درد جذب ہوا مسکرانے کی ترکیب سیکھ کر

ہمدردی قائم رکھنا تو ان کی نمائش تھی
مجھے عجب ہوا سب کچھ عجیب دیکھ کر

ہاتھ کی لکیروں میں ہیں سب ملال تدبیریں
میں نے ارواح اٹھالیا خود کا نصیب دیکھ کر

دل کے زخم گہرے تھے مگر شور و غل نہ تھا
یہ شگاف جسے دکھائے بھی تو طبیب دیکھ کر

وہ صحرا نورد بدّو آج بھی لامکان ہیں کتنے
وقت کو کہاں رحم آیا کسے غریب دیکھ کر

یہ حُسن خیال و باطل تک ہوتا تو سہی
میں نے پانا پسند کیا اُسے قریب دیکھ کر

 

Rate it:
Views: 441
03 Feb, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets