جب کبھی ہم ملہار گاتے ہیں
اُس کی نظروں کی وار گاتے ہیں
زندگی روز تیرے سازوں پر
ہم تُجھے بار بار گاتے ہیں
یوں تو چہرے سے ہے خوشی ظاہر
درد دل میں ہزار گاتے ہیں
مُفلسی مین بھی نغمۂ عشرت
لوگ کیوں بار بار گاتے ہیں
ہم محبت کے، پیار کے ،نغمے
ہوکے بے اِختیار گاتے ہیں
کیا یہ سازش ہے ،باغبانوں کی
پھول روتے ہیں خار گاتے ہیں
اُس سے مل کر گلے یہ، دیکھ لیا
اُس کی بانہوں کے ہار گاتے ہیں
تُم بھی دلکش ؔ کوئی تو چھیڑو دُھن
سارے نغمہ نگار گاتے ہیں