مجھے درد جگر ہو گیا ہے لگتا ہے محبت کا اثر ہو گیا ہے تیری فرقت میں کوئی رو رو کر سوکھ کر صورت شجر ہو گیا ہے ہم نے سوچا تھا پیار نا کریں گے نا چاہتے ہوئے بھی مگر ہو گیا ہے