درد دل کی دوا ہیں وہ جو ہم سے خفا ہیں وفا کا مطلب نہیں پتا کیسے اہل وفا ہیں اپنے فرض ادا کرلیں وہ جو اب تک قضا ہیں تیرے نام کئے ہیں سب جتنے حرف دعا ہیں عظمٰی اپنے قیدی ہیں ویسے تو ہم رہا ہیں