تیری خاطر ہر خواہش کو قرباں کر دیا
درد کو سدا کیلئے دل کا مہًاں کر دیا
کر کے اس بت سےعشق ہم نے
اسے ساری دنیا میں نمایاں کر دیا
میسر ہوئی جس پل خوشی، ہم نے
ہر اس پل کو نذر جاناں کر دیا
دنیا سنوارنے نکلے تھے جو
ان کا گھر دنیا نے بیاباں کر دیا
دیکھنا ہو تو دیکھ لو اس نے
جنبش مژگاں سے قتل اک انساں کر دیا
لوٹنے کا وعدہ کر کے اس نے
جدائی کا مرحلہ کچھ تو آساں کر دیا