درد کی اپنی ریت وچھوڑا
آج گیا پھر جیت وچھوڑا
ساز پِیا کے سنگ گئے سب
رہ گیا لب پر گیت وچھوڑا
دے گئی مجھ کو ایک محبت
ایک مرا من میت وچھوڑا
قائم رہتی ہے سرشاری
غم کا ہے سنگیت وچھوڑا
بکھرا میں غم کے صحرا میں
کھا گیا میری پریت وچھوڑا
زینؔ ہوا میں مہکی خوشبو
اب جائے گا بِیت وچھوڑا